اسرائیلی جیل میں فلسطین کی آزادی کے لیے آواز بلند کرنے کی پاداش میں قید فلسطینی سیاست دان احمد سعدات کو پچھلے تین ماہ سے ان کے اہل خانہ سے ملاقات سے محروم کر دیا گیا ہے۔ سعدات کے اہل خانہ اور دیگر عزیز و اقارب روزانہ جیل میں ان سے ملنے کے لیے گھنٹو انتظار کرتے ہیں لیکن انہیں ملاقات کے بغیر واپس کر دیا جاتا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق احمد سعدات کی اہلیہ عبلہ سعدات نے میڈیا کو بتایا کہ صہیونی جیل انتظامیہ کی جانب سے احمد سعدات سے ملاقات پر پابندی کی کوئی وجہ بھی نہی بتائی۔ وہ جب بھی ان سے ملنے جاتے ہیں تو صہیونی جیل انتظامیہ یا تو
کئی گھنٹوں کے انتظارکے بعد یا فورا ہی ملاقات سے انکار کر دیتے ہیں۔
علبہ نے بتایا کہ ان دنوں اس کے شوہر کو وادی بیسان کے جلبوع جیل میں رکھا گیا ہے۔ اسے قبل اسے نہایت ظالمانہ طریقے سے شطہ، جلبوع اور ھداریم جیلوں میں سزا کے طور پر منتقل کیا جاتا رہا ہے۔
عبلہ کا کہنا تھا کہ صہیونی فوج کی جانب سے نہ صرف سعدات کے اہل خانہ کو ملنے نہیں دیا جا رہا ہے بلکہ ان کے کسی وکیل یا انسانی حقوق کے مندوب کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ہے۔ ان کے چاروں بیٹے روزانہ کی بنیاد پر جلبوع جیل میں ملاقات کی امید لیے جاتے ہیں مگر انہیں نہایت ذلت آمیز طریقے سے واپس کر دیا جاتا ہے۔